نیم حکیم کا کارنامہ

چار پیسے زیادہ لگ جائیں لیکن کام کرنے کیلئے بندہ پروفیشنل ہونا چاہیے تاکہ کام انتہائی محتاط اور پرفیکٹ طریقے سے سرانجام دیا جا سکے اگر آپ اپنی زندگی عطائیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں تو پھر رزلٹ یہی نکلتا ہے کہ انسان زندہ ہوتا ہے ، سانس تو لے رہا ہوتا ہے لیکن اس کا مستقبل برباد ہو کر رہ جاتا ہے اور اس کا اس دنیا میں انے کا مقصد ختم ہو کر رہ جاتا ہے۔ اکثر لوگ  سستے کی تلاش میں عطائیوں کا شکار ہو جاتے ہیں
عطائی شعبہ طب میں خطرناک ثابت نہیں ھوتے بلکہ یہ جہاں کہیں بھی ہیں انتہائی مہلک ہیں۔۔۔ عطائی یعنی نیم  حکیم شخص۔۔۔۔
زیر نظر تصویر میں ایک نیم حکیم شخص (عطائی )کا کارنامہ دیکھا جا سکتا ہے
گجرات دیونہ منڈی کے سرجن ڈاکٹر نے غریب والدین  کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ۔40 دن کے معصوم بچے کے ختنے کرتے ھوئے اسکا عضو ھی کاٹ دیا….

Leave a Reply