ایس پی عدیل اکبر کی خودکشی کے متعلق افواہوں کا طوفان عروج پر

خودکشی کرنے والے ایس پی عدیل اکبر کی موت کے متعلق میڈیا میں مختلف چہ مگوئیاں اور افواہیں گردش کرنے لگی ہیں اور اس پر ایک خاص قسم کا میڈیا کام کر رہا ہے۔۔۔
باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ میڈیا آئی جی  اسلام آباد کے سخت رویے کی وجہ سے ان کا مخالف ہے جسکی وجہ سے  اور وہ ہر حالت میں ایس پی عدیل اکبر کی موت کو سانحہ / قتل قرار دینا چاہتا ہے۔
ایک باخبر صحافی نے بتایا کہ فون کال پر آئی جی اسلام آباد نے ایس پی عدیل اکبر کو گالیاں دی اور ایک مخصوص سیاسی  شخصیت کو گرفتار کرنے کا حکم دیا لیکن انہوں نے آئی جی کو انکار کرنے کی بجائے خود ہی کو گولی مار لی۔۔۔۔
دوسری طرف سوشل میڈیا کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر بیمار تھے اور نفسیاتی علاج چل رہا تھا ۔۔
میڈیا کے کچھ دوست یہ بات ثابت کرنے کا چکر میں ہے کہ گولی گاڑی کے اندر سے نہیں بلکہ باہر سے چلائی گئی ہے 
کچھ صحافی دوست کہتے ہیں کہ پولیس کے اندر کے ذرائے سے معلوم وہ ہے کہ ایس پی عدیل اکبر پولیس کے اندر ایک مخصوص گروپ کی مخالفت کا شکار تھے جس کی وجہ سے ان کی پرموشن رکی ہوئی تھی اور ان کو محکمہ پولیس نے فٹبال بنا رکھا تھا کشمیر بلوچستان اور بلوچستان سے اسلام اباد واپسی اسی پروفیشنل مخالفت کی ایک کڑی تھی جس کی وجہ سے ایس پی عدیل اکبر نے تنگ ا کر خودکشی کی۔۔
بہرحال حکومت نے تین ڈی ائی جیز پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے جو جلد ہی حقائق سامنے لے آئے گی جس سے میڈیا کسی رائے پر پہنچ سکے گا

Leave a Reply