نوجوان کی پولیس تشدد سے ہلاکت کراچی سراپہ احتجاج

پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے 14 سالہ سرائیکی بچہ جاں بحق، جس کا نام عرفان تھا تحصیل اوچ شریف بہاولپور سے تعلق تھا

سینئیر صحافی شاہد جتوئی کے مطابق عرفان اور دیگر تین ساتھیوں کو بدھ 22 اکتوبر 2025 کو سندھ پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (SIU) سی آئی اے کراچی کے اہلکاروں نے کراچی کے علاقے عائشہ منزل سے اٹھایا اور جمعرات 23 اکتوبر کی شام کو لواحقین کو فون کیا کہ عرفان ہارٹ اٹیک سے مر گیا ہے آ کر لاش لے جائیں، جو جناح اسپتال کے سرد خانے میں رکھی ہے
ہم نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کرایا ہے۔رپورٹ چند روز بعد آئے گی، یہ بظاہر قتل ہے، عرفان اپنے قتل سے تین روز قبل کراچی آیا تھا۔ اس کا گھر سیلاب میں گر گیا تھا، بھوک، غربت اور بیروزگاری اسے کراچی لے آئی اور وہ کراچی میں سندھ پولیس کی درندگی کا شکار ہوگیا۔اس خبر کے پھیلتے ہی کراچی سراپہ احتجاج بن گیا اور روڈ سڑکوں پر نکل ائے انہوں نے بھرپور احتجاج کیا اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔۔۔۔

Leave a Reply