پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ نے دعویٰ کیا ہے نواز شریف نے سال 2018 میں گرفتار کے بعد جیل میں آرڈیننس پر دستخط کیے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’ہم دیکھیں گے‘ میں میزبان منصور علی خان و دیگر مہمانوں کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے جیل میں آرڈیننس پر سائن کیے، تاہم انہیں جب بتایا گیا کہ آرڈیننس پر صرف صدر مملکت ہی سائن کر سکتے ہیں تو نعیم حیدر پنجوتھہ نے یہ بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے دوبارہ کہا کہ ہم نے خود سنا تھا مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے آرڈیننس پر نہ صرف سائن کیے، بلکہ دوران قید پارٹی کو بھی مختلف احکامات دیتے رہے۔
پینل میں موجود مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی خان نے انہیں بتایا کہ نواز شریف تو کبھی بھی صدر مملکت نہیں رہے تو پھر وہ کیسے کسی آرڈیننس پر سائن کر سکتے ہیں، جس پر نعیم حیدر نے اپنے بات پر زور دیتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ انہوں نے آرڈیننس پر ہی سائن کیے تھے۔
پروگرام کے میزبان منصور علی خان نے اس دوران انہیں بتایا کہ آپ کی معلومات ناقص ہیں، انہیں واپس لے لیں، تاہم نعیم حیدر نے اپنی بات پر بضد رہے اور اپنی بات کو پھر سے دوہرایا۔
جس پر منصور علی خان نے انہیں کچھ وقت دیتے ہوئے کہا کہ ہم انتظار کر لیتے ہیں، آپ ہمیں سرچ کر کے بتا دیں، نعیم حیدر نے اپنے موبائل سے سرچ کرنے کے بعد پڑھ کر سنایا کہ 2018 میں مسلم لیگ کے سربراہ نے آرڈیننس پر سائن کیے تھے، پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف جیل سے پارٹی کو ہدایات یا وکلا سے مشاورت بھی کرتے رہے تھے۔
جس پر ایک بار پھر میزبان اور دیگر 2 مہمانوں نے انہیں بتایا کہ آپ کی معلومات غلط ہیں، اس دوران منصور علی خان نے نعیم حیدر سے پوچھا کہ آپ یہ سب کچھ کہاں سے پڑھ کر سنا رہے ہیں، جس پر نعیم حیدر نے جواب دیا کہ ’ایکس‘ کے اے آئی ورژن ’گروک‘ سے، جس پر پینل میں موجود تمام لوگ ہنس دیئے، اور پی ٹی آئی رہنما کر بتایا کہ آپ کے معلومات غلط ہیں۔
آپ اپنی غلطی تسلیم کر لیں، تاہم نعیم حیدر پنجوتھہ اپنی بات پر قائم رہےاور مؤقف اپنایا کہ مسلم لیگ کے سربراہ کو جیل میں ہر قسم کی سہولتیں حاصل تھیں جب کہ عمران خان کو کسی قسم کی کوئی سہولت حاصل نہیں ہے، پروگرام ختم ہونے تک نعیم حیدر اپنی بات پر قائم رہے کہ نواز شریف نے 2018 میں آرڈیننس پر سائن کیا تھا۔
