
ملتان: 48 ارب فراڈ کا ملزم سابق ہسپتال خاکروب عبدالحئی جیل منتقل، ہوشربا انکشافات
ملتان (کورٹ رپورٹر) احتساب عدالت ملتان کے جج وسیم الرحمان خان خاکوانی نے پیر کے روز قومی احتساب بیورو ملتان کی استدعا پر عبدالحئی کو 31 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا ہے ۔سمٹ اے ایچ ایکسپرٹ( ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ) اورفور ایچ ٹریڈرز کا چیف ایگزیکٹو عبدالحئی مبینہ طور پر 48 ارب روپے کے فراڈ میں ملوث ہے ۔اس کو کراچی سے گرفتار کرکے ملتان لایا گیا ہے جبکہ دس سے زائد کارندوں کی تلاش بھی جاری ہے ۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم ابھی تک اس کی سات جائیدادیں فریز کرچکی ہے اور اس کے خلاف ابھی تک صرف 68 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کی 191 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ تاہم ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔دوران تفتیش اس نے ہوشربا انکشافات کئے ہیں ۔بتایا گیا ہے کہ نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی ( این سی سی آئی اے) کے ایک افسر نبی بخش نے مبینہ طور پر اس سے چھ کروڑ روپے رشوت لیکر انکوائری بند کردی۔ڈی پی او لیہ نے اس کی سکیورٹی کیلئے ایک پولیس اہلکارمستقل طور پر دیا ہوا تھا اور اس نے مجموعی طور پر آٹھ کروڑ روپے لئے۔اسلام آباد کی ایک خاتون آمنہ سید نے اسے سیاسی پروٹیکشن دینے اور کسی بھی سیاسی جماعت کا ٹکٹ دلانے کیلئے 3 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول کئے۔لیہ کے ایک سیاست دان نے اس سے اڑھائی کروڑ روپے لئے تاکہ اسے مقامی طور پر سیاسی شیلٹر حاصل ہوسکے ۔سیکنڈ ایئر کے ایک طالب علم نے سوشل میڈیا کمپین کیلئے دو کروڑ چالیس لاکھ روپے لئے۔بتایا گیا ہے کہ عبدالحئی لیہ کے ہسپتال میں خاکروب تھا اور شام کو وہ دودھ فروخت کرتا تھا۔اس نے فور ایچ ٹریڈرز اوراے ایچ ایکسپرٹس کے نام سے کمپنیاں بنائیں۔جن میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی اور آن لائن ٹریڈنگ کی آڑ میں سادہ لوح انویسٹرز کو 30 فیصد تک منافع کا لالچ دیکر لوٹا جاتا تھا۔ملزم کا دو مرحلوں میں آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر گزشتہ روز احتساب عدالت کے روبرو پیش کیاگیا تھا۔۔