ڈی پی او رحیم یار خان صاحب ھواکی ایک بیٹی پھر محمد بن قاسم کو پکار رہی ھے ۔جن پر الزام ھے وہ بھی میڈیا کی اہم شخصیت ھیں ۔اگر عدالت نے حکم دیا تھا تو اس مقام تک صورتحال کو نہی آنا چاہیئے تھا ۔ لڑکی بار بار آپ کو پکار رہی ھے آپ کے ڈی ایس پی کی باڈی لینگویج بتا رہی ھے کہ وہ بھی غلط بیانی کر رھا ھے بلکہ خاتوںن کو پرچہ کی دھمکی بھی دی جا رہی ھے ۔ ان کو انصاف دیں ۔ اس سے قبل کہ اس کی آواز سہیل ظفر چٹھ صاحب تک جا پہنچے اور پھر انصاف ھوتا نظر آئے ۔ نیچے کے ٹکرز کاپی پیسٹ ھیں اگر یہ الزام ھیں تو انصاف کریں اگر خاتون غلط ھے تو بھی سچ سامنے آئے کہ آئیندہ ایسا سلسلہ رک سکے ۔ امید ھے پوسٹ آپ تک پہنچ جائے گی اور انصاف ھوگا
زیادتی کا شکار لڑکی انصاف کے لئے 100 فٹ اونچی پانی کی ٹنکی پر چڑھ گئی
رحیم یارخان: لڑکی کے ہاتھ میں پیٹرول کی بوتل دیکھی جا سکتی ہے
رحیم یارخان: پولیس ملزم کے خلاف مقدمہ درج نہیں کررہی ۔والدہ
رحیم یارخان: ملزم اسلحہ کے زور پر زیادتی کرتا رہا اور نازیبا ویڈیوز بناتا رہا ,والدہ
رحیم یارخان۔احتجاج کرنے والی خاتون کا تعلق ظفر آباد سے یے
رحیم یارخان: ملزم کئی بار ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے کر زیادتی کرتا رہا ،والدہ
رحیم یارخان: مقدمہ کے اندراج کے کے لئے تھانے گئی لیکن پولیس بااثر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار یے
رحیم یارخان: ایس ایچ او کہتا ہے ہمیں ڈی پی او نے مقدمہ سے روکا ہے ،متاثرہ خاتون کی والدہ
رحیم یارخان: ملزم قتل کروانے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور پولیس میری درخواست لینے کو تیار نہیں ،والدہ
رحیم یارخان۔ملزم نے نشہ آور گولیاں دے کر والد اور والدہ کی برہنہ ویڈیوز بھی بنائیں،والدہ