حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 8 دن کی توسیع کر دی۔
سرکاری پاکستان ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور دیگر عوامی اجتماعات پر پابندی ہفتہ یکم نومبر تک برقرار رہے گی۔
ترجمان محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے تحت 4 یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔
اس کے علاوہ ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر بھی پابندی عائد ہے۔
محکمہ داخلہ نے واضح کیا کہ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا جبکہ سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران، اہلکار اور عدالتیں مستثنیٰ ہیں، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کی گئی ہے، سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنے دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتے ہیں اور شرپسند عناصر ان کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو پنجاب بھر میں 18 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان محکمہ داخلہ نے بتایا تھا کہ حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے۔
بعد ازاں، 18 اکتوبر کو محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 یوم کی توسیع کر دی گئی تھی۔
