پاکستان میں سی ایس ایس افسران کی خودکشی۔۔۔۔ایک  لمحہ فکریہ

عدیل اکبر PSP نے خودکشی کر لی ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون.
اللہ عدیل اکبر کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔

عدیل اکبر کا تعلق سول سروس کے 46 کامن سے ہے ابھی گویا سروس کی شروعات ہیں ۔ دنیا میں جینے کا ڈھنگ ایک بالکل ہی مختلف چیز ہے ۔ کہنے کو لوگ کئی باتیں کرسکتے ہیں کہ جاب کا پریشر تھا کسی بڑے پر ہاتھ ڈالا تو اوپر سے پریشر آگیا یہ ہوگیا وہ ہوگیا۔

لیکن میری نظر میں آج ایک “ماں “ کے بڑھاپے کا سہارا ایک “باپ “ کی “امیدوں” کا پاسبان اگر شادی شدہ ہیں تو ایک “عورت “ کا سہاگ اور “بچوں” کی چھت چھن گئی ۔

آخر ایسا کیوں ہے !
“ سول سروس “ جو لاکھوں نوجوانوں کا خواب ہے اسے پالینے کے باجود ، سالوں کی محنت کرکے اتنا کچھ پڑھنے کے باجود اپنا سب کچھ اس سسٹم پر لگانے والے کیوں اپنی زندگی کا خاتمہ کربیٹھتے ہیں ۔

میرے خیال میں
۱۔جہانزیب کاکڑ
۲۔ ابرار نیکوکارا
۳۔عدیل اکبر
۴۔ نبیحہ چوہدری
۵۔ سہیل احمد ٹیپو
جو بھی افسران پچھلے ۱۵ سالوں میں خودکشی کرچکے ہیں ان کی Case studies کو نئے آنے والے افسران کو پڑھانا چاہئے تاکہ ان افسران کو “سول سروس” کی حقیقتوں کا اندازہ ہو اور جس Utopia میں آکر وہ اس طرف بھاگتے ہیں کم ازکم اپنی زندگی کو اس کے لیے ختم نہ کریں ۔ چاہے کسی کی “ذاتی وجوہات ہوں یا سماجی “ ان سب پریشانیوں میں سب سے زیادہ “سروس” کی مشکلات ان میں اضافہ کا باعث ہی بنتی ہیں اور جو Toxic Hierarchy کا کلچر ہمارے ہاں موجود ہے وہ کہیں نہ کہیں ان چیزوں کا ذمہ دار ہے ۔

بلال

Leave a Reply