ایک حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ رات کے وقت روشنی کی زیادتی دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں۔
طبی ویب سائٹ پر شائع تحقیق برطانیہ کے بائیو بینک کے تقریباً 89 ہزار افراد پر کی گئی، جنہیں ایک ہفتے تک کلائی پر روشنی کے سینسرز پہنائے گئے۔
ماہرین نے اس دوران یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا رات کے وقت زیادہ روشنی دل کی بیماریوں کے خطرات سے جڑی ہوئی ہے۔
دل کی صحت کا تعلق ہمارے جسم کی قدرتی گھڑی سے ہے، جسے سرکیڈین سسٹم (circadian system) کہا جاتا ہے، یہ نظام ہمارے جسم کے مختلف عملوں، جیسے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
اگر یہ نظام متاثر ہو جائے تو بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے، دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے اور دیگر صحت کے مسائل بھی سامنے آ سکتے ہیں۔
رات کے وقت زیادہ روشنی یا بے آرام نیند اس نظام کو خراب کر سکتی ہے، جس سے یہ مسائل اور بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج سے ثابت ہوا کہ رات کے وقت زیادہ روشنی میں رہنے والے افراد میں دل کے مختلف مسائل، جیسے دل کی شریانوں کی بیماری، دل کا دورہ، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی اور فالج کے امکانات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ رات کے وقت زیادہ روشنی میں رہنے والے افراد خصوصاً خواتین میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا، جب کہ نوجوانوں میں بھی دل کی بیماریوں کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔
مطالعے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ رات کے وقت روشنی کی مقدار میں ایک معیاری انحراف کے اضافے سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں 5 سے 8 فیصد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دن کے وقت زیادہ روشنی کا سامنا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے کیونکہ یہ ہمارے جسم کی قدرتی گھڑی کو بہتر بناتا ہے۔
ماہرین کے مطابق رات کے وقت روشنی کی زیادتی ایک ماحولیاتی خطرہ ہو سکتی ہے، جو دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھاتی ہے، اس کے پیش نظر ہمیں چاہیے کہ رات کے وقت کم روشنی میں وقت گزاریں تاکہ دل کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔
