سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کو گزشتہ رات جہنم واصل کر کے اہم کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات باجوڑ میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کے دوران ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) کے نائب امیر قاری امجد المعروف مفتی حضرت / مفتی مظہیم کو ہلاک کر دیا۔

قاری امجد ٹی ٹی پی کے مرکزی رہنماؤں میں دوسرے نمبر پر تھے اور ان کا تعلق پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں دہشت گردی کے کئی سنگین واقعات سے تھا۔

قاری امجد کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر کے علاقے سمر باغ سے تھا۔ وہ افغانستان کے علاقے کونار میں مقیم تھے اور وہاں سے پاکستانی سرحد کے قریب دہشت گردی کی کارروائیاں چلانے میں ملوث تھے۔

قاری امجد نے پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں متعدد خودکش بمباریوں اور IED حملوں کی منصوبہ بندی کی، وہ ٹی ٹی پی کے ڈرون سکواڈز کو بھی براہِ راست کنٹرول کرتے تھے، جنہوں نے پاکستانی سرحدی چوکیوں پر بم گرا کر دہشت گرد حملے کیے۔

قاری امجد لڑکیوں کے اسکولوں کو دھماکے سے اڑانے اور تعلیمی ڈھانچے کو تباہ کرنے میں ملوث رہا اور انہوں نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف کراس بارڈر حملوں کی تربیت کے لیے دہشت گردوں کو بھرتی کیا۔

اس کے قیادت میں ٹی ٹی پی نے دہشت گردوں کی ایک ٹیم تیار کی، جو پاکستانی سیکورٹی چیک پوسٹس پر حملے کرنے میں ملوث تھی۔

قاری امجد کا خاتمہ ٹی ٹی پی کے کمانڈ اسٹرکچر کو ایک سخت دھچکا پہنچاتا ہے، اس سے ٹی ٹی پی کے باجوڑ، سوات، اور شمالی وزیرستان میں موجود سیلز کے درمیان رابطے کم ہوں گے۔

یہ آپریشن پاکستان کے انٹیلی جنس کی بنیاد پر چلائے جانے والے کاؤنٹر ٹیررازم کی مہم کی ایک اور کامیاب مثال ہے۔

یہ دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی زیرو ٹالرنس پالیسی کا عکاس ہے، جو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے۔

Leave a Reply