ڈچ والی بال ایسوسی ایشن (نیووبو) نے بتایا ہےکہ ریپ کیس میں مجرم قرار دیے گئے نیدرلینڈز کے بیچ والی بال کھلاڑی اسٹیون فان ڈے ویلڈے کو آسٹریلیا نے ویزا دینے سے انکار کر دیا، جس کے باعث وہ اگلے ماہ ایڈیلیڈ میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اولمپین فان ڈے ویلڈے کو 2016 میں برطانیہ میں 12 سالہ بچی کے ریپ کے جرم میں 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جرم کے وقت وہ 19 برس کے تھے۔
نیووبو کے مطابق فان ڈے ویلڈے اور ان کے ڈبلز پارٹنر الیگزینڈر بروور 14 نومبر سے شروع ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لیں سکیں گے۔
ٹیکنیکل ڈائریکٹر ہیلین کریلاارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں اطلاع دی گئی ہے کہ اسٹیون فان ڈے ویلڈے کو آسٹریلوی ویزا نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، ہمیں اس پر افسوس ہے، مگر ہمارے پاس اس فیصلے کو قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں۔
آسٹریلیا کے محکمہ داخلہ نے منگل کو رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔
فان ڈے ویلڈے یورپی چیمپئن شپ میں دو بار کانسی کا تمغہ جیت چکے ہیں، انہوں نے نیوو بو کے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ان کے لیے اور ان کی نیدرلینڈز ٹیم کے لیے قابلِ قبول ہے۔
31 سالہ کھلاڑی نےکہا کہ ہم نے پہلے ہی سوچ رکھا تھا کہ آسٹریلوی حکام کی پالیسی اور میرا ماضی، ویزا حاصل کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
فان ڈے ویلڈے 13 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد 2017 میں والی بال میں واپس آئے تھے، بعد ازاں انہوں نے پیرس اولمپکس میں بھی حصہ لیا، تاہم ان کی شرکت پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
