عالمی بینک نے منگل کے روز جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی معیشت میں 3 فیصد توسیع ہوئی ہے، تاہم حالیہ سیلاب کے اثرات کے باعث اگلے مالی سال میں بھی شرحِ نمو کے اسی سطح پر رہنے کا امکان ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کا عنوان ’ترقی اور روزگار کے راستے پر قائم رہنا‘ ہے، اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی معیشت جون 2025 میں ختم ہونے والے مالی سال میں 3 فیصد بڑھی، جو پچھلے سال کی 2.6 فیصد کی شرح سے زیادہ ہے۔
توسیع کی وجوہات بیان کرتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ مالیاتی سختی اور موزوں مانیٹری پالیسی نے مہنگائی کو قابو میں رکھنے اور مشکل عالمی و مقامی حالات میں جاری کھاتے اور بنیادی مالی توازن کو بہتر بنانے میں مدد دی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بہتر اعتماد نے صنعت اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کی حمایت کی، اگرچہ زرعی شعبے کی کارکردگی کمزور رہی، جس کی ایک وجہ خراب موسمی حالات اور کیڑوں کی آفات تھیں۔
تاہم عالمی بینک نے خبردار کیا کہ اگرچہ مجموعی طور پر مستقبل کا منظرنامہ حوصلہ افزا ہے، لیکن اسے حالیہ سیلابوں نے متاثر کیا ہے، جنہوں نے عوام پر گہرے اثرات ڈالے ہیں اور شہری علاقوں و زرعی زمینوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
عالمی بینک کی پاکستان کے لیے کنٹری ڈائریکٹر بولورما آنگاابازر نے ایک بیان میں کہا کہ
پاکستان کے حالیہ سیلابوں نے انسانی جانوں اور معیشت دونوں پر نمایاں منفی اثرات ڈالے ہیں، جس سے ترقی کے امکانات کمزور ہوئے ہیں اور معاشی استحکام پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
