پاکستان سمیت 15 اسلامی ممالک کی اسرائیلی پارلیمان میں منظور ہونے والے غیر قانونی بلوں کی سخت مذمت

پاکستان سمیت 15 اسلامی ممالک اور 2 تنظمیوں نے مشترکہ طور پر اسرائیلی پارلیمان میں منظور ہونے والے غیر قانونی بلوں کی سخت مذمت کی ہے، اور اس اقدام کو صہیونی ریاست کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر خودمختاری مسلط کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق 17 اسلامی ممالک و تنظمیوں کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں اسرائیلی پارلیمان کی جانب سے دو مسودہ قوانین کی منظوری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خودمختاری مسلط کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔

یہ دونوں مسودے مقبوضہ مغربی کنارے پر نام نہاد ’ اسرائیلی خودمختاری’ نافذ کرنے اور غیر قانونی اسرائیلی نوآبادیاتی بستیاں قائم رکھنے کے مقصد سے پیش کیے گئے تھے، جو کہ بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ بین الاقوامی عدالتِ انصاف کی مشاورتی رائے نے بھی یہ واضح کیا تھا کہ اسرائیلی قبضہ فلسطینی زمین پر غیر قانونی ہے اور بستیوں کی تعمیر اور الحاق کے تمام اقدامات باطل اور غیر قانونی ہیں۔

مشترکہ اعلامیہ میں مسلم ممالک نے مؤقف اختیار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی خودمختاری کا کوئی جواز نہیں، اسرائیلی قانون سازی بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے آبادکاری اور انضمام کے اقدامات عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اعلامیے میں عالمی عدالت انصاف کی 22 اکتوبر کی مشاورتی رائے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ عدالت نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند قرار دیا۔

مشترکہ اعلامیے میں اسرائیل کی جانب سے بھوک کو ہتھیار بنانے اور امداد روکنے کی مذمت اور فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور آزاد ریاست کے قیام کی توثیق کی گئی۔

مسلم ممالک نے کہا کہ مشرقی یروشلم پر اسرائیلی دعویٰ باطل و کالعدم ہے، عالمی برادری اسرائیل کی غیر قانونی پالیسیوں کو روکنے کیلئے کردار ادا کرے۔

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاکہ 1967 کی سرحدوں پر مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے۔

مشترکہ اعلامیہ پاکستان، سعودی عرب، قطر، اردن، انڈونیشیا، ترکیہ، جبوتی، عمان، گیمبیا، فلسطین، کویت، لیبیا، ملائیشیا، مصر، نائیجیریا، عرب لیگ، اور تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی ) کی جانب سے جاری کیا گیا۔

Leave a Reply