ایک طویل عالمی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ عام وائرل انفیکشنز جیسے فلو، نزلہ و زکام اور کورونا جیسے انفیکشنز نہ صرف وقتی طور پر جسم کو متاثر کرتے ہیں بلکہ یہ دل کی بیماریوں اور فالج کے خطرے کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے شائع ہونے والی تحقیق میں 155 مطالعات کا جائزہ لیا گیا، جن میں لاکھوں مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
ڈیٹا نتائج سے معلوم ہوا کہ وائرل انفیکشن کے فوراً بعد خاص طور پر پہلے 14 ہفتوں کے دوران دل کا دورہ پڑنے یا فالج ہونے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فلو (influenza) کے بعد دل کا دورہ یا فالج ہونے کا امکان چار گنا تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح، ایچ آئی وی یا ہیپاٹائٹس سی جیسے دیرپا وائرس رکھنے والے افراد میں بھی دل کے امراض کا خطرہ 60 فیصد زیادہ پایا گیا۔
ماہرین کے مطابق وائرل انفیکشن کے بعد جسم میں پیدا ہونے والی سوزش (inflammation) اور خون کے جم جانے (blood clotting) کے رجحان سے دل کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے، جس کے نتیجے میں یہ بیماریاں سامنے آ سکتی ہیں۔
ماہرین نے مشورہ دیا کہ وہ فلو اور کووِڈ ویکسینز ضرور لگوائیں، کیونکہ ویکسینیشن سے وائرس کے اثرات کم ہو جاتے ہیں اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
ڈاکٹروں نے خبردار کیا کہ اگر کسی شخص کو وائرل انفیکشن کے بعد سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری، دل کی تیز دھڑکن یا کمزوری محسوس ہو تو فوراً ماہرین صحت سے رجوع کیا جائے۔
