سوڈان میں انسانی قتل عام کو دنیا کا سب سے بڑا بحران قرار دے دیا گیا

‏دو جرنیلوں کی ہوس اقتدار اور معدنیات کے لالچ نے سونا معدنیات سے مالامال سوڈان کو لہولہان کر دیا۔
سوڈانی فوج (SAF) کا ڈکٹیٹر جرنیل عبدلفتاح برہان اور فوج کے ذیلی ادارے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کا سفاک جرنیل حمدان دقلو المعروف حمیدتی۔
یہ لڑائی اقتدار، وسائل اور عسکری ساخت کے کنٹرول کی ہے: 2013 میں صدر عمر البشیر کے حکم پر تشکیل دی گئی، بعدازاں اس فورسRSF کو فوج میں ضم کرنے کا منصوبہ تھا مگر تب تک RSF غیر قانونی طور پر سونا، قیمتی معدنیات نکالنے اور ملک کے وسائل پر قابض مسلح گروہ بن چکا تھا جس سے تصادم شدت اختیار کر گیا۔
جرنیلوں کی ہوس اقتدار، سونے اور معدنیات کا حصول، نسلی، علاقائی تنازعات اور عرب ممالک کے مفادات نے اس کو مزید بگاڑ دیا ھے
عرب ممالک اور دیگر طاقتوں کا کردار:
متحدہ عرب امارات سوڈان سے سستا سونا اور قیمتی معدنیات حاصل کرنے کے بدلےRSF کو ہتھیار، ڈرون، فنڈز اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہا ھے۔
سعودی عرب جنرل برہان کی فوجی حکومت (SAF) کو سپورٹ کرتا ھے، سعودی عرب کو بحرِ احمر کے ساحل اور دریائے نیل پانی کے مفادات عزیز ہیں۔
مصر بھی ڈکٹیٹر برہان کی فوج (SAF) کی حمایت کرتا ہے، نیل کے پانی، سرحدی تحفظ اور داخلی سیاسی کنٹرول مصر کے مفادات ہیں
ان دو جرنیلوں اور عرب ممالک کے شیطانی کھیل کی وجہ سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بےگھر ہو چکے ہیں جنہیں خوراک اور ادویات بھی میسر نہیں
صرف ریاستِ خَرطُوم (Khartoum State) میں کم از کم 61,000 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے تقریباً 26,000 ہلاکتیں براہِ راست تشدد کی وجہ سے تھیں۔

Leave a Reply