امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویار ک کے میئر کے انتخابات میں شکست کی سب سے بڑی وجہ تھی۔
وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ ناشتے کی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم اس وقت طویل ترین شٹ ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں، یہ نیویار ک کے میئر کے انتخابات میں شکست کی سب سے بڑی وجہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ شٹ ڈاؤن سے ایئرلائنز اور اسٹاک مارکیٹ متاثر ہو رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کو شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ٹھہرا یا، تاہم افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ انہیں ( ڈیموکریٹس کو) اس بات کے لیے اس شدت سے مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے جتنا کہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ اس تقریب میں ٹرمپ نے ایک بار پھر فلی بسٹر ( بل پر ووٹنگ میں تاخیری حربوں) کو ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس سے شٹ ڈاؤن کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے سینیٹرز سے کہا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ ریپبلکن وہ کریں جو انہیں کرنا چاہیے، اور وہ ہے فلی بسٹر کو ختم کرنا، یہ واحد راستہ ہے جس سے آپ یہ کر سکتے ہیں، اور اگر آپ نے فلی بسٹر کو ختم نہ کیا، تو آپ مشکل میں پڑ جائیں گے، ہم کوئی قانون سازی نہیں کر سکیں گے۔‘
سینیٹ کے ریپبلکن ارکان تقریباً متفقہ طور پر اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اگر ڈیموکریٹس دوبارہ اقتدار میں آئے تو وہ اپنی تمام مطلوبہ قانون سازی باآسانی منظور کروا لیں گے۔
صدر ٹرمپ نے سینیٹ کی ’بلیو سلِپ‘ روایت کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا، یہ روایت مقامی ریاست کے سینیٹرز کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ انصاف سے متعلق مخصوص نامزدگیوں پر ویٹو جیسا اختیار استعمال کر سکیں، یعنی وائٹ ہاؤس کو ان کی منظوری حاصل کرنا لازمی ہو جاتا ہے۔
ٹرمپ نے اس بات پر بڑھتی ہوئی مایوسی کا اظہار کیا کہ وہ امریکی وکلاء (U.S. Attorneys) کی نامزدگیوں کی توثیق حاصل نہیں کر پا رہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ اس معاملے پر عدالت جانے والی ہے، انہوں نے کہا یہ روایت صدر کے اس حق کو چھین لیتی ہے کہ وہ عدالتوں میں خدمات انجام دینے والے افراد یا امریکی اٹارنیز کے طور پر کام کرنے والے لوگوں کا انتخاب کر سکے، جو کہ انتہائی اہم ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی شدید مخالفت کے باوجود 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زہران ممدانی نے منگل کو نیویارک سٹی کا میئر کا انتخاب جیت لیا اور وہ سب سے بڑے (بالحاظ آبادی) امریکی شہر کے پہلے مسلمان میئر منتخب ہوگئے۔
