وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومت جلد ہی فائیو جی (5G) اسپیکٹرم پالیسی کا اعلان کرے گی۔
سرکاری ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں جنوبی ایشیا ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹرز کونسل کے 26ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان 600 میگا ہرٹز سے زائد اسپیکٹرم نیلام کرے گا، جو نہ صرف موجودہ تھری جی (3G) اور فور جی (4G) خدمات میں بہتری لائے گا بلکہ فائیو جی (5G) ٹیکنالوجی بھی متعارف کروائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیلی کام انفرااسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک کی منظوری دے دی گئی ہے، جب کہ سیٹلائٹ کمیونیکیشن ریگولیشنز کو بھی حتمی شکل دی جاچکی ہے، جس کے ذریعے ملک میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی۔
شزا فاطمہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت تمام شہریوں کے لیے ڈیجیٹل رسائی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، اس سلسلے میں ’اسمارٹ فون فار آل‘ پالیسی کو حتمی شکل دی جا رہی ہے تاکہ موبائل ڈیوائسز کو زیادہ سستا اور ہر شخص کے لیے قابلِ رسائی بنایا جا سکے۔
پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے اہم سنگِ میل کا ذکر کیا، جن میں 20 کروڑ موبائل صارفین اور 15 کروڑ موبائل براڈبینڈ صارفین تک پہنچنا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سال میں ڈیٹا ٹریفک میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ ٹیلی کام سیکٹر میں سال بہ سال 17 فیصد ریونیو گروتھ دیکھی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ ای-کامرس کا حجم تقریباً 7 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور آئندہ سال یہ 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔
