خیبر پختونخوا کی نئی 10 رکنی کابینہ نے حلف اٹھالیا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نئے وزرا سے حلف لیا۔
نئی صوبائی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد کی گئی، تقریب میں وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی، اراکین اسمبلی اور اعلیٰ سول حکام نے شرکت کی۔
نئی کابینہ کے اراکین آفتاب عالم، امجد علی، فضل شکور خان، ارشد ایوب، مینا خان، خلیق الرحمان، ریاض خان، فخر جہاں، عاقب اللہ اور فیصل ترکئی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
مزمل اسلم اور تاج محمد کو وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی کا مشیر اور شفیع جان کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا، خیبر پختونخوا کابینہ کی کل ممبران کی تعداد 13 ہے۔
خیال رہے کہ 8 اکتوبر کو علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا تھا کہ وہ صوبائی چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے تصدیق کی تھی کہ چیئرمین عمران خان نے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ مقرر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
بعدازاں، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کا معاملہ اس وقت نیا رخ اختیار کر گیا تھا، جب گورنر فیصل کریم کنڈی نے دستخطوں میں فرق ہونے کی وجہ سے علی امین گنڈا پور کے دو استعفے واپس کر دیے تھے اور انہیں 15 اکتوبر (بدھ) کو گورنر ہاؤس میں طلب کیا تھا تاکہ معاملہ حل کیا جا سکے۔
12 اکتوبر کی رات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ ’وزیراعلیٰ کا استعفیٰ اعتراض کے ساتھ واپس کر دیا گیا‘۔
انہوں نے ایک خط بھی جاری کیا تھا، جو علی امین گنڈاپور کے نام تھا، اس میں بتایا گیا تھا کہ گورنر ہاؤس کو 8 اور 11 اکتوبر کو دو استعفے موصول ہوئے، لیکن دونوں پر دستخط ایک جیسے نہیں تھے۔
دوسری جانب، علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ ان کے دونوں استعفوں پر ان کے اصلی دستخط موجود ہیں۔
دریں اثنا، 13 اکتوبر کو خیبرپختونخوا میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا تھا، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر صوبے کے 30ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے تھے۔
تاہم، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اس انتخاب کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا آج ہونے والا انتخاب غیر آئینی ہوگا، جب تک علی امین کا استعفیٰ منظور نہیں ہوتا وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی تصور ہوگا۔
آخرکار پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی حلف برداری کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کو 15 اکتوبر کو شام 4 بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کا حکم دیا تھا، عدالت نے قرار دیا تھا کہ اگر گورنر نے حلف نہیں لیا تو پھر اسپیکر کو ہدایت ہے کہ حلف لیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے گورنر خیبرپختونخوا کو عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد گزشتہ روز گورنر فیصل کریم کنڈی کراچی سے پشاور پہنچے تھے اور آج عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لیا۔

 
                     
                    