استنبول میں جاری مذاکرات افغان فریق کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعطل  کا شکار

استنبول میں جاری مذاکرات افغان فریق کی غیر تعمیری رویے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔
اس صورتحال میں افغان رجیم کی جانب سے جاری بیانات مذاکرات کی ناکامی کے پس منظر کو مسخ کرنے کی کوشش ظاہر کرتے ہیں۔ یہ رویہ اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ مذاکرات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اور بیرونی عناصر کی ہدایات کے تحت موقف اپنایا گیا۔

یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ مذاکرات میں تعطل کی بنیادی وجہ افغان فریق کی ہٹ دھرمی اور غیر تعمیری پالیسی تھی۔ پاکستان کی موقف ابتدا سے واضح رہا ہے کہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے سرحدوں کی حفاظت اور داخلی سلامتی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔

پاکستان نے مذاکرات میں ہمیشہ یہ باور کرایا کہ تمام دہشت گرد عناصر کے خلاف مؤثر اقدامات ضروری ہیں اور کوئی بھی سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ مذاکرات کے تعطل کے بعد بھی پاکستان اپنے عوام اور سرحدوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

Leave a Reply