متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست ابوظہبی کے مضافات میں خالص دودھ سے بہترین پنیر تیار کرنے والی فیکٹری میں صرف 10 اماراتی خواتین کام کرتی ہیں جو دودھ کو گرم کرنے، ٹھنڈا کرنے سمیت اس سے پنیر بنانے کا کام کرتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ فیکٹری ابوظہبی کی بڑی پنیر فیکٹری ہے جو کہ بڑے ہوٹلوں کو پنیر سمیت دوسری روایتی اماراتی غذائیں تیار کرکے دیتی ہے۔
’خلیج ٹائمز‘ کے مطابق فیکٹری میں تمام کام سنبھالنے والی خواتین خصوصی صلاحیتوں کی حامل ہیں، جو بکری کے خالص دودھ سے لذیذ لبنہ اور پنیر بناتی ہیں۔
خواتین کی جانب سے تیا رکیا جانے والا پنیر متحدہ عرب امارات کے بڑے ہوٹلوں میں پیش کیا جاتا ہے، مذکورہ فیکٹری جولائی 2023 میں الفلاح علاقے میں کھولی گئی تھی۔
فیکٹری میں دس خواتین ہر کام خود سنبھالتی ہیں، جیسا کہ دودھ صاف کرنا، گرم کرنا، ٹھنڈا کرنا اور پیک کرنا، پھر اس سے پنیر اور لبنہ تیار کرنا بھی ان کی ذمہ داری ہے۔
فیکٹری کی ٹرینر علا مصطحٰی کے مطابق کمپنی کے اپنے فارم سے ملنے والے تازہ بکری کے دودھ سے چیزیں تیار کی جاتی ہیں، کبھی کبھار قریبی فارموں سے بھی دودھ لیا جاتا ہے، دودھ کو 70 ڈگری تک گرم کیا جاتا ہے پھر 40 ڈگری پر ٹھنڈا کرنے کے بعد اسے صاف کرکے لبنہ اور پنیر بنایا جاتا ہے۔
یہ فیکٹری ہفتے میں پانچ دن کام کرتی ہے اور ایک بار یا ایک ہی دن میں 20 کلو سے زیادہ پنیر اور لبنہ تیار کرتی ہے جو زیادہ تر ہوٹلوں کے بڑے آرڈرز کے لیے ہوتا ہے۔
فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین مشینوں اور ٹیکنالوجی کی مدد سمیت اپنے ہاتھ اور مہارت کا استعمال کرتے ہوئے خالص دودھ سے بہترین پنیر تیار کرتی ہیں جب کہ پنیر کے علاوہ کریم اور لبنہ بھی تیار کیا جاتا ہے۔
فیکٹری میں ملازمت کرنے والی تمام خواتین کی عمریں 23 سے 40 سال کے درمیان ہیں اور انہیں کھانے، روایتی اماراتی اور عرب غذائیں تیار کرنے کا وسیع تجربہ ہے جب کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ بھی ہیں۔
