وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دورہ امریکا میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے پانچویں روز ’منقسم دنیا میں مالی وسائل کی فراہمی‘ کے موضوع پر عالمی فورم میں شرکت کی اور دی کرنسی ایکسچینج فنڈ کے وفد سے ملاقات کی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کی گئی میڈیا بریف کے مطابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دورہ امریکا میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے پانچویں روز ’منقسم دنیا میں مالی وسائل کی فراہمی‘ کے موضوع پر عالمی فورم میں اپنی تقریر میں سال 26-2025 میں عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز اور مواقع پر گفتگو کی۔
وزیر خزانہ نے عالمی معیشت کو بڑھتی ہوئی تجارتی رکاوٹوں اور توانائی کی قیمتوں میں کمی جیسے درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور مشکلات کے باوجود اپریل 2025 میں پیش کی گئی توقعات کے برعکس عالمی معیشت کی مضبوطی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں باہمی تجارتی محصولات میں اضافے کے باوجود عالمی معیشت مستحکم ہوئی اور پاکستانی معیشت کو بڑے شراکت دار ممالک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے باعث نئے فراہم ہوئے۔
وزیر خزانہ نے امریکا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات، چینی قیادت سے ملاقاتوں، سعودی عرب کے ساتھ نئے سیکیورٹی انتظامات اور سی پیک 2.0 کے آغاز کو پاکستانی معیشت کے لیے مثبت جغرافیائی عوامل قرار دیا۔
وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں پاکستان میں حالیہ سیلابوں سے ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ایک وجودی چیلنج ہے، اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی ٹی سی ایکس (دی کرنسی ایکسچینج فنڈ) کے وفد سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں ٹی سی ایکس کی قیادت ادارے کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر اور ڈپٹی سی ای او عثمان بوقرامی نے کی۔
دوران ملاقات مقامی کرنسی میں قرض فراہمی اور قرض مینجمنٹ حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر خزانہ کو ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں فنانسنگ سہولت کے حوالے سے ٹی سی ایکس کے آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
وزیر خزانہ نےٹی سی ایکس کے ساتھ شراکت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی سی ایکس کے ساتھ شراکت سے پاکستان میں مقامی کرنسی پر مبنی قرضوں کے تحفظ کو مزید مضبوطی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اندرونی اور بیرونی قرضہ جاتی ذمہ داریوں کی مدت میں توسیع کا خواہاں ہے اور اس کا مقصد ری فنانسنگ اور شرحِ سود کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس تک رسائی کے لیے پانڈا بانڈز، یوروبانڈز اور بین الاقوامی سکوک کے اجرا پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی سی ایکس کی جانب سے وزارتِ خزانہ کو جمع کرائی گئی تجاویز پر تفصیلی فالو اپ کیا جائے گا اور مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
ادھر، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی واشنگٹن ڈی سی میں دبئی اسلامک بینک کے گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عدنان چلوان سے بھی ملاقات ہوئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کے خودمختار سکوک کے اجرا میں دبئی اسلامک بینک کے بطور عالمی رہنما مسلسل کردار کو سراہا۔
— فوٹو: وزارت خزانہ
وزیر خزانہ نے ڈی آئی بی کے ساتھ شراکت داری کو پاکستان کی مالی ضروریات کے لیے اہم قرار دیا۔
وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والےسٹاف لیول ایگریمنٹ اور بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کو معیشت کے مثبت رجحان کا مظہر قرار دیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے دبئی اسلامک بینک کے سربراہ کو فرسٹ وویمن بنک کی نجکاری کے عمل سے بھی آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے دبئی اسلامک بینک کے ساتھ مضبوط تعلقات کے تسلسل پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مستقبل میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی امید کا اظہار کیا۔
