بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں جیل کے قیدی نے رہا ہونے سے قبل ایک سنگین جرم کرتے ہوئے جیل کے بینک اکاؤنٹ سے ہی 52 لاکھ روپے کی خطیر رقم نکال لی۔
بیوی کے قتل کے الزام میں قید کاٹنے والے قیدی نے جیل حکام اور سابق قیدیوں کے ساتھ مل کر فلمی انداز کا منصوبہ بنایا اور 17 ماہ کے دوران جیل کے بینک اکاؤنٹ سے 52 لاکھ 85 ہزار روپے نکالے۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں بیوی قتل کے قیدی نے جیل کے چیک بک کو ضمانت پر رہا ہونے سے قبل چوری کرکے جیل کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالے۔
اب تک کا جیل کا سب سے بڑا مذکورہ فراڈ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے جعلی دستخطوں اور جعلی مہر کے ذریعے 17 ماہ تک چلتا رہا۔
مذکورہ واقعہ سامنے آنے کے بعد حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے جیل حکام کو معطل کرکے مزید تحقیق بھی شروع کردی۔
اسی حوالے سے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اعظم گڑھ نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم رام جیت یادیو بیوی قتل کے الزام میں 24 فروری 2023 سے جیل میں تھا، اس نے جیل کے اکاؤنٹس آفس میں معاون (رائٹر) کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے دستاویزات اور چیک بک تک رسائی حاصل کی تھی۔
گزشتہ برس 20 مئی 2024 کو ضمانت پر رہا ہونے سے پہلے اس نے چیک بک چوری کیا اور جعلی دستخطوں کے ساتھ کئی چیکس جاری کرکے رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کی۔
پولیس کے مطابق رام جیت نے دوسرے قیدی شیو شنکر یادیو، سینئر اسسٹنٹ مشیر احمد اور جیل واچ مین اودھیش کمار پانڈے کی مدد سے یہ فراڈ کیا، شیو شنکر بھی اب جیل سے رہا ہو چکا ہے، تاہم فراڈ کیس سامنے آنے کے بعد چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیاَ۔
مذکورہ واقعہ سامنے آنے پر جیل سپرنٹنڈنٹ ادیتیا کمار سنگھ کو بھی مالی بے ضابطگیوں اور ڈیوٹی میں غفلت کی وجہ سے معطل کر دیا گیا۔
