ضلعی انتظامیہ نے نون لیگ کے دباؤ پر پیپلز پارٹی ایم این اے نوابزادہ افتخار خان صاحب کو میونسپل کمیٹی خان گڑھ سے ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے ۔۔۔۔۔
ضلع انتظامیہ کے اس نئے فیصلے کے بعد اب نوابزادہ افتخار احمد خان صاحب میونسپل کمیٹی کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکیں گے یعنی دوسرے لفظوں میں وہ چیف افیسر کو اسسٹنٹ کمشنر مظفرگڑھ کو یا ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کو سفارش نہیں کر سکیں گے کہ خان گڑھ میں روڈ پر گندا پانی کھڑا ہے اسے صاف کرا دیں یا کوئی محلہ گندے پانی میں ڈوبا ہوا ہے اسے صاف کرا دیں یا کہیں صفائی کے مسائل ہیں تو اسے حل کرا دیں اس طریقے سے نوابزادہ افتخار احمد خان صاحب کی تمام سرگرمیاں روک دی گئی ہیں
اب اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ خان گڑھ کے مسائل کون حل کرائے گا ۔۔۔۔۔
خان گڑھ سے متعلقہ ایم پی اے میاں زاہد اسماعیل خان بھٹہ صاحب تحریک انصاف سے تعلق رکھنے کی وجہ سے اپوزیشن میں ہیں ضلع انتظامیہ نے ان کے کام کرانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ اب پیپلز پارٹی کے ایم این اے نوابزادہ افتخار خان صاحب کو بھی میونسپل کمیٹی کے معاملات میں مداخلت سے روک دیا گیا ہے لوگ تو پہلے ہی نوابزادہ افتخار خان صاحب کو خان گڑھ کا شہری ہونے کی وجہ سے طعنے دیتے تھے کہ وہ اپنے آبائی شہر خانگڑھ کے مسائل ہی حل نہیں کرا سکتے تو پورے حلقے کے کہاں سے کرائیں گے لوگ طعنے دیتے تھے کہ یہ نوابوں کا شہر ہے اور نواب اپنے شہر کے ہی مسائل حل نہیں کرا سکتے ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ نواب صاحبان کے خلاف ایک سازش کی جا رہی ہے انہیں آئندہ الیکشن سے آوٹ کرنے کے لیے اس قسم کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے صاف ظاہر ہے جب لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے تو وہ نواب صاحبان کو ووٹ کیونکر ووٹ دیں گے
عوام کو سمجھنا چاہیے کہ صفائی اور گندے پانی کی نکاسی روڈز کی تعمیر و مرمت کے کام صبح ہی لیول کے ہوتے ہیں اور انہیں حل کرانا ایم پی اے کی ذمہ داری ہوتی ہے چونکہ ایم پی اے اپوزیشن کا ہے اس لیے یہ صوبائی لیول کے تمام معاملات رکے ہوئے ہیں اب یہ مسائل کون حل کرائے گا اللہ تعالی بہتر جانتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
نوابزادہ افتخار احمد خان صاحب اور ان کے صاحبزادے نوابزادہ عمران احمد خان صاحب نے متعدد ملاقاتوں میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ وہ جب بھی کسی روڈز کی مرمت کرانا چاہتے ہیں یا روڈ بنوانا چاہتے ہیں یا شہر میں گندے پانی کی نکاسی کا مسئلہ حل کرانا چاہتے ہیں یا صفائی کے معاملات بہتر کرانا چاہتے ہیں تو نون لیگ کے ایم پی ایز ان کے راستے میں رکاوٹ بن جاتے ہیں اور وہ ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ اور وزیراعلی پنجاب کے پاس جا کر شور مچاتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے ان کے صوبائی حلقے میں مداخلت کر رہے ہیں ہمیں پہلے نواب صاحبان کے اس الزام پر یقین نہیں آتا تھا اللہ ہمیں لگتا تھا کہ نواب صاحب سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں لیکن اب جبکہ انہیں میونسپل کمیٹی کے معاملات سے ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے تو مجھے بھی یقین ہو گیا ہے کہ واقعی نواب صاحبان کو کام نہیں کرنے دیا جا رہا وہ خان گڑھ شہر میں اور حلقے کے مسائل حل کرانا چاہتے ہیں لیکن ان کے اوپر اپوزیشن ایم این اے کا ٹیگ لگا کر انہیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے تاکہ ان کی عوامی پوزیشن خراب ہو اور لوگ انہیں برا بھلا کہیں اور ائندہ الیکشن میں انہیں ووٹ نہ دیں یہ یہ سراسر زیادتی اور انصاف نا انصافی ہے افتخار خان صاحب کے ساتھ بھی اور خان گڑھ شہر کے عوام کے ساتھ بھی ۔۔۔۔
اللہ پاک خان گڑھ کی عوام کی حالت زار پر رحم فرمائے
