اداکارہ مدیحہ رضوی نے انکشاف کیا ہے کہ ڈراما ’جمع تقسیم‘ میں منفی کردار ادا کرنے کے باعث انہیں سوشل میڈیا پر ناظرین کی جانب سے نازیبا پیغامات موصول ہورہے ہیں۔
’جمع تقسیم‘ ہم ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے، جس میں مشترکہ خاندانی نظام سے جڑے اہم مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
مدیحہ رضوی نے حال ہی میں 365 نیوز کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے ڈراما سیریل ’جمع تقسیم‘ کے حوالے سے گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کے انتخاب کے وقت وہ قدرے گھبراہٹ کا شکار تھیں، کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ معاشرتی مسائل کو براہِ راست نشانہ بنانے کی وجہ سے ڈرامے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، تاہم ان کے اندازوں کے برعکس ڈراما ناظرین میں بے حد مقبول ہوا اور اسے بھرپور پذیرائی ملی۔
اداکارہ نے مشترکہ خاندانی نظام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس نظام کے حق میں نہیں ہیں، کیونکہ ان کے نزدیک علیحدہ رہنے سے آپس میں محبت اور عزت بڑھتی ہے۔
ان کے مطابق جب بہت زیادہ لوگ ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں تو حالات مشکل ہو جاتے ہیں اور خودداری متاثر ہوتی ہے، جب کہ آج کے دور میں ایک ساتھ رہنا مزید چیلنجنگ ہو چکا ہے۔
مدیحہ رضوی نے اپنے کردار کے حوالے سے بتایا کہ ڈراما ’جمع تقسیم‘ میں ان کا کردار ان کی حقیقی شخصیت کے برعکس ہے، انہیں اس کردار کو نبھاتے وقت بعض اوقات اچھا محسوس نہیں ہوتا تھا، خصوصاً جب ان کا کردار بیٹے کی بے جا حمایت کرتا تھا۔
تاہم، ان کے مطابق مائیں ایسی ہی ہوتی ہیں جو اپنے بچوں کے لیے ہر حد تک جا سکتی ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ڈراما ’جمع تقسیم‘ یہ پیغام دیتا ہے کہ نگہت جیسی ماں نہیں بننا چاہیے، بیٹوں کی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کے بجائے انہیں درست رہنمائی دینی چاہیے۔
مدیحہ رضوی کے مطابق ڈرامے میں ان کے کردار نگہت کو ناظرین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے، حتیٰ کہ ان کے ان باکس میں نازیبا پیغامات کی بھرمار ہے، لیکن وہ اس کے باوجود اس کردار سے لطف اندوز ہو رہی ہیں کیونکہ ایسے موضوعات معاشرے پر گہرے اثرات چھوڑتے ہیں اور سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔
