کریملن کے ایلچی کریل دیمترییف نے روس اور امریکا کو پیوٹن۔ٹرمپ ریلوے سرنگ کے ذریعے آبنائے بیرنگ کے نیچے سے جوڑنے کی تجویز پیش کی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز ‘ کے مطابق اس تجویز کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان رابطہ قائم کرنا، قدرتی وسائل کی مشترکہ کھوج ممکن بنانے اور اتحاد کی علامت بن سکے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے سرمایہ کاری کے ایلچی اور روس کے ڈائریکٹ انویسمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سربراہ کریل دیمترییف کے منصوبے کے مطابق 8 سال سے بھی کم مدت میں 70 میل (112 کلومیٹر) طویل ریلوے اور کارگو سرنگ تعمیر کی جائے، جس پر تقریبا 8 ارب ڈالر لاگت آئے گی، یہ منصوبہ ماسکو اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے فنڈ کیا جائے گا۔
کریل دیمترییف امریکا اور روس کے تعلقات کو بحال کرنے کے لیے روسی سفارتی مہم کے مرکزی کردار ہیں، انہوں نے 16 اکتوبر کو یہ خیال اُس وقت پیش کیا، جب ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی اور یوکرین میں جنگ بندی کے طریقے پر بات چیت کے لیے بڈاپسٹ، ہنگری میں ملاقات کرنے پر اتفاق کیا۔
ولادیمیر پیوٹن کے ایلچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ امریکا۔روس رابطے کا خواب، جو آبنائے بیرنگ کے ذریعے ممکن ہو گا، دراصل 1904 کے سائبیریا۔الاسکا ریلوے منصوبے سے لے کر روس کے 2007 کے منصوبے تک ایک دیرینہ تصور ہے۔
آر ڈی آئی ایف نے موجودہ تجاویز کا مطالعہ کیا ہے، جن میں امریکا،کینیڈا، روس اور چین کا ریلوے منصوبہ بھی شامل ہے اور وہ سب سے قابلِ عمل منصوبے کی حمایت کرے گا۔
آبنائے بیرنگ اپنے سب سے تنگ مقام پر صرف 51 میل (82 کلومیٹر) چوڑی ہے، روس کے ویران اور کم آبادی والے علاقے چوکوٹکا کو الاسکا سے جدا کرتی ہے۔
ان دونوں کو جوڑنے کے منصوبےکم از کم ڈیڑھ صدی پرانے ہیں، آبنائے بیرنگ کے بیچ میں دو چھوٹے دیومید جزائر بھی واقع ہیں، جن میں ایک روس کا جبکہ دوسرا امریکا کی ملکیت ہے اور ان کے درمیان فاصلہ صرف 2.4 میل (4 کلومیٹر) ہے۔
امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے قریبی تعلقات رکھنے والے کریل دیمترییف نے تجویز دی کہ امریکی بزنس مین ایلون مسک کی ’دی بورنگ کمپنی‘ کو اس منصوبے کا ٹھیکہ دیا جائے۔
انہوں نے ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ سوچیے، امریکا اور روس، امریکا اور افریقہ۔یوریشیا کو ’پیوٹن۔ٹرمپ سرنگ‘ کے ذریعے جوڑا جائے۔
ایک 70 میل طویل راستہ جو اتحاد کی علامت ہو، روایتی لاگت 65 ارب ڈالر سے زیادہ ہے، لیکن بورنگ کمپنی کی ٹیکنالوجی اسے 8 ارب ڈالر سے کم میں ممکن بنا سکتی ہے، آئیں، مل کر مستقبل تعمیر کریں۔
نہ تو ایلون مسک اور نہ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے آیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ سرنگ کے علاوہ دونوں جانب بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور بہتری کے لیے بھی بھاری سرمایہ درکار ہوگا، کیونکہ چوکوٹکا میں سڑکیں اور ریلوے کے موجودہ نظام نہایت محدود ہیں۔
کریل دیمترییف نے بتایا کہ سرد جنگ کے دوران بھی کینیڈی۔خروشچیف ورلڈ پیس برج کے نام سے ایک منصوبہ تجویز کیا گیا تھا، جو آبنائے بیرنگ پر ایک پل کی صورت میں ہونا تھا۔
انہوں نے اس دور کا ایک خاکہ بھی شیئر کیا، جس میں پرانے اور نئے ممکنہ راستوں کی تصویری جھلک دکھائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آر ڈی آئی ایف پہلے ہی روس۔چین ریلوے پل میں سرمایہ کاری اور اسے مکمل کر چکا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ اُس سے بھی بڑا قدم اٹھایا جائے اور انسانی تاریخ میں پہلی بار براعظموں کو جوڑا جائے، وقت آ گیا ہے کہ روس اور امریکا کو ملایا جائے۔
