پاکستان کی میڈیکل کی تاریخ میں سٹیم سیلز ,ائی وی ایف اور جینڈر سلیکشن کے نام پر اربوں روپوں کا فراڈ کرنے والی لیڈی ڈاکٹر ساجدہ شاہنواز سکینہ انٹرنیشنل ہسپتال لاہور اور سرگودہ کے فراڈ کو امریکہ میں سائنس دانوں کے ساتھ 22 سال انفرٹیلی میں ریسرچ کرنے والے کشمیری نژاد امریکی ڈاکٹر اعجاز انجم(مدر اینڈ چائلڈ انٹرنیشنل ہسپتال میرپور ازاد کشمیر)
نے اس لیڈی ڈاکٹر کے فراڈ کا پردہ فاش کیا ،یہ لیڈی ڈاکٹر سوشل میڈیا کے ذریعے فیک اور پلانٹڈ لوگوں اور بچوں کو دکھا کر بے اولاد لوگوں کو،جو پہلے ہی پریشان ہوتے ہیں ان کی جمع پونجی لوٹ لیتی ہے بے شمار لوگ اپنی زمین، مکان ،جانور اور زیورات تک بیچ کر اس کے ہاتھوں لٹوا چکے ہیں اس کا طریقہ واردات یہ ہوتا ہے کہ یہ سٹیم سیل کا مشورہ دیتی ہےسب سے پہلے مرد اور پھر عورت کے سٹیم سیل کی کٹ(kit) امریکہ سے منگوانے پر1200 ڈالر مردکے 1200 ڈالر عورت کے وصول کرتی ہے
اس قسم کی کٹ کا دنیا میں کوئی وجود نہیں ہے۔ 2400 ڈالر پاکستانی روپیز میں 7 لاکھ بنتے ہیں اور پروسیجر کے لاکھ ڈیڑھ لاکھ علیحدہ وصول کرتی ہے
اس کے بعد زبانی کلامی ایک پرچی بناتی ہے کہ اپ کے سپرم گئے ہیں اور عورت کو کہتی ہے کہ اپ کے انڈے بن گئے ہیں اور کہتی ہے کہ اپ کا ائی وی ایف ہوگا اور پانچ سے چھ لاکھ ائی وی ایف کے لے لیتی ہے اور جھوٹا پروسیجر کر کے ایک انجکشن ایچ سی جی لگواتی ہے اور تیرھویں دن ایچ سی جی کا ایک اور انجکشن لگوا کر مریض کو کہتی ہے کہ اگلے روز بی ٹا ایچ سی جی کا ٹیسٹ کریں جب ٹیسٹ فالز پوزیٹو آتا ہے تو مریض کو خوشخبری سنا کر مٹھائیاں تقسیم کرواتی اور ویڈیو بنا کر لوگوں کو اپنی کامیابیوں کا بتا کر مزید لوگوں کو لوٹنے کی مارکیٹنگ کرتی ہے
پھر جب چند دن گزرنے پر بی ٹا ایچ سی جی ڈاؤن ہو جاتا ہے تو مریض روتا پیٹتا اتا ہے تو سارا قصور مریض پر ڈالتی ہے کہ میں نےتو پریگننسی کروا دی تھی تم نے ہی کوئی چھلانگیں لگائی ہوں گی اور پھر اگلے ائی وی ایف کی تیاری شروع کرواتی ہے مریض کو تسلی کے بعد تھوڑی سی رعایت کر دیتی ہے اور ان سے مزید پیسے لوٹتی ہے اور لوٹنے کی ایسی ایسی فنکاریاں کرتی ہے کہ شیطان بھی شرما جائے
اس نے جینڈر سلیکشن کے لے بھی ایسا فلٹر ایجاد کر دیا جس کا دنیا میں کوئی وجود ہی نہیں جینڈر سلیکشن کے نام پر لوگوں سے دو دو ہزار ڈالر لیتی ہے اور رقم ڈالروں میں لیتی ہے
امریکہ کے ڈاکٹر اعجاز انجم نے اس کے تمام فراڈ کو بے نقاب کیا ہے اور انہوں نے چیلنج کیا ہے چاہے کوئی بھی پلیٹ فارم ہو، چاہے میڈیا ہو، چاہے اینکر پرسن ہو، یا کورٹ ہو ،یا ہیلتھ منسٹر ہو کوئی بھی ادارہ ہو وہ معلومات دینے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھے جیل میں ڈال دیں نہیں تو اس عورت کو جیل میں ڈالیں اور جو غریب لوگوں نے اولاد کے نام پر اپنی زمین، اپنا گھر، اپنا زیور ،اپنے جانور اور قرض اٹھا کر جو رقم لوٹی ہے وہ انہیں واپس کرے اس خیر کے سفر میں ایک نیک دل وکیل نے اپنی خدمات مفت دینے کا وعدہ کیا ہے لوٹے ہوئے لوگ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں
(ضمیر الحسن ایڈوکیٹ ہائی کورٹ (03004296126)
جو لوگ بھی ڈاکٹر ساجدہ شاہنواز سکینہ انٹرنیشنل ہسپتال سے لٹ چکے ہیں وہ کمنٹ میں اپنی اپنی سٹوری شیئر کریں
اور جو لوگ اس فراڈ لیڈی ڈاکٹر کا وزٹ کر چکے ہیں وہ بخوبی واقف ہیں کہ ایک ہی وزٹ پر 40 ، 50 ہزار لوٹنا اس کے الٹے ہاتھ کا کھیل ہے۔ ملٹی وٹامنز، غیر معیاری ادویات جن کی قیمت 200 یا 300 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی وہ دو یا اڑھائی ہزار میں اپنی فارمیسی سے دیتی ہےاور عام سے ٹیسٹوں کے کئی ہزار وصول کر تی ہےاور مریضوں کو کئی ہزار کا چونا لگا دیتی ہے اور ہر مرتبہ ڈائٹ چارٹ اور شعاعوں کے نام پر علیحدہ رقم بٹورتی ہے
